محمد منشا یاد کے افسانوں میں علامت نگاری:ایک تجزیاتی مطالعہ

##plugins.themes.academic_pro.article.main##

Dr Munawar Amin,Raza Akram,Mussrat Kareem Nadir,Nazia Ansari

Abstract

Muhammad Mansha Yaad is a famous Urdu & Punjabi short story writer.  He write Novel in Urdu and Punjabi also. He is a famous T.V drama writer. He is an introvert in his short stories. His short stories comprises multi- dimensional meanings. To attain this purpose, he writes in Symbolic style also. This article attempts to analyze his short stories in the perspective of symbolism. Sometimes he used concrete symbols and sometimes abstract way of writing. His Symbols are neither so easy, nor so difficult to understand. He chooses them from real life, society, folklore, literary traditions and Punjabi culture. He used these symbols to express his inner feelings, self-actualization and psychological issues in our society. These symbols are very from each other and demands deep intention to understand them.

##plugins.themes.academic_pro.article.details##

References

1۔ مولوی نورالحسن نیر کاکوری،"نورالغات" (جلد دوم) نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد، طبع سوم،2006،ص:723
2۔ انور جمال ،"ادبی اصطلاحات"، نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد، 2012ء،ص:130،129
3۔محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ،نیشنل بک فاؤنڈیشن ، اسلام آباد ، 2010،ص:47
4۔ محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:47
5۔ مظفر علی سید، "منشایاد----کاریگر افسانہ نگار"،دہلی ادب ساز، دہلی، 2008، ص:140
6۔ محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:85
7۔ محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:40
8۔محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:31،30
9۔ محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:22
10۔ فوزیہ اسلم، " اردو افسانے میں اسلوب اور تکنیک کے تجربات" ، پورب اکادمی ،اسلام آباد ، 2007، ص: 120
11۔ محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:59
12۔ محمد منشایاد،"بند مٹھی میں جگنو" ، ص:138
13۔ محمد حمید شاہد، "منٹو ، جنس اور منشایاد" سہ ماہی ادب ساز، دہلی ، جلدنمبر12، 2006ء ص: 144
14۔ محمد منشایاد، "ماس اور مٹی" ،مثال پبلیشرز فیصل آباد، 2012،ص: 29
15۔ محمد منشایاد، "ماس اور مٹی" ، ص: 99
16۔ محمد منشایاد، "ماس اور مٹی" ، ص: 118
17۔ حیدر قریشی ، "منشایاد کا شہر فسانہ" ،سہ ماہی عکاس،/اسلام آباد، جلد نمبر15،شمارہ نمبر3،2،1، جنوری تا مارچ، 2008ء،ص:169
18۔ محمد منشایاد، "ماس اور مٹی" ، ص: 138
19۔ حیدر قریشی ، "منشایاد کا شہر فسانہ" ،ص: 169
20۔ گوپی چند نارنگ، :فکشن شعریات"، سنگ میل پبلی کیشن، لاہور، 2009،ص: 202
21۔ انوار احمد، "اردو افسانہ ایک صدی کا قصہ " مقتدرہ قومی زبان، اسلام آباد، پاکستان،2007ء،ص: 707
22۔ عطاالحق قاسمی،"اردو افسانے کے شہر کادروازہ" سہ ماہی ادب ساز، دہلی، جلد نمبر1، شمارہ نمبر2،اکتوبر 2006ء، ص:161
23۔ منشایاد، "خلا اندر خلا "،نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد، 2010ء،ص:55
24۔ ڈاکٹر انوار احمد،"اردو افسانہ ایک صدی کا قصہ" ص: 708
25۔ اعجازراہی،" اردو افسانے میں اسلوب کا آہنگ" ریز پبلیکیشنز ، راولپنڈی، 2003ء، ص: 143
26۔ محمد منشایاد، "وقت سمندر"، نیشنل بک فاؤنڈیشن، اسلام آباد ، 2010ء، ص:139
27۔ اقبال آفاقی، "اردو افسانہ فن، ہنر اور متنی تجزیے"، فکشن ہاؤس،لاہور،2010ء،ص:198
28۔ محمد منشایاد، "خواب سرائے " ، دوست پبلی کیشنز، اسلام آباد،2005ء، ص: 107
29۔ محمد منشایاد، "اک کنکر ٹھہرے پانی میں " ، دوست پبلی کیشنز، اسلام آباد،2010ء، ص: 22
30۔ ۔ محمد منشایاد، "اک کنکر ٹھہرے پانی میں " ،ص:44
31۔۔ محمد منشایاد، "اک کنکر ٹھہرے پانی میں " ،ص:168
32۔ ۔ محمد منشایاد، "اک کنکر ٹھہرے پانی میں " ،ص:103